Salal Baloch,Human Right violation, Freedom, sindh, Balochistan , BSO, BSO Azad, BNM, Abdul Jabbar

Friday, May 29, 2020

انگریزوں کے قبضے سے لیکر تا حال کراچی کی سرزمین پر جو غیر آئینی اور غیر قانونی قبضے ہو رہے ہیں، اُن سے زمین کے فرزند تیزی سے اقلیت میں تبدیل ہو رہے ہیں ـ

انگریزوں کے قبضے سے لیکر تا حال کراچی کی سرزمین پر جو غیر آئینی اور غیر قانونی قبضے ہو رہے ہیں، اُن سے زمین کے فرزند تیزی سے اقلیت میں تبدیل ہو رہے ہیں ـ کراچی میں اس غیر قانونی قبضے
کے اثرات سندھ کے مستقبل پر بھی مرتب ہو رہے ہیں " کاش سندھ کے فرزند سمجھ پاتے "
قیام پاکستان کے بعد ترقی کے نام پر کئی گوٹھ اور تاریخی جگہیں اور قبرستان زمیں بوس کیئے گئے ہیں ـ ترقی کے نام پر مقامی لوگوں کی زمینوں اور روزگار کے وسائل پر قبضہ کر کے ایک منظم منصوبے کے تعت آبادی میں اضافہ کرنے کا عمل جاری ہے ـ
‏ آج کی کراچی کا سب سے بڑا قبضہ مافیا ملک ریاض ہے، جس نے کراچی کے سب سے بڑے علائقے ملیر گڈاپ کے ہزاروں ایکڑ پر سیاسی اشرافیہ اور ریاستی اداروں کے مدد سے غیر قبضہ کر کے اپنی کمرشل ہاؤسنگ پراجیکٹ بحریہ ٹاؤن بنانے میں مصروف ہے، اب یہ کراچی کی حدود پلاند کر ضلع جامشوروں کی ہزاروں ایکڑ زمین پر غیر قانونی قابض ہے، ملک ریاض یا بحریہ ٹاؤن کو قبضہ مافیا ہم نہیں سپریم کورٹ کے معزز ججز نے بحریہ ٹاؤن کیس کے پہلے فیصلے میں قرار دے کر ایک عملدرامد بینچ تشکیل دیا تھا ـ جس نے بعد میں ایک ایسا فیصلہ دیا جسے آج بھی بہت سارے سینئر قانون دان کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ قانون سے بالاتر ہو کر دیا گیا، سپریم کورٹ کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں کہ وہ اس طرح کے فیصلے سنائے کہ پیسے لیکر ایک غیر قانونی عمل کو قانونی قرار دے ـ
یہ غیر قانونی قبضہ گیر صرف پیسے اور زمین کے بھوکے ہیں، ان کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ ان کی کنکریٹ کے محل ماحول کو، انسانی حیاتیات کو، جنگلی حیاتیات کو، تاریخ کے کئی نشانات کو تباہ برباد کر رہے ہیں، اب اس نقشے کو ہی دیکھ لیجیئے، ‏یہ نقشہ دیھ لنگھیجی کا ہے جہاں آج بحریہ ٹاؤن بن رہا ہے، اس میں پاھوارو جبل دکھایا گیا ہے اس پھاڑ کا ذکر شاہ لطیف کی شاعری میں موجود ہے، یہاں شاہ لطیف کا تکیہ بھی ہے جسے تھوڑ کر اب گرانڈ جامع مسجد بنایا جا رہا ہے یہ ہم سے ہماری تاریخ بھی چھین رہے ہیں 


No comments:

Post a Comment