Salal Baloch,Human Right violation, Freedom, sindh, Balochistan , BSO, BSO Azad, BNM, Abdul Jabbar

Saturday, May 19, 2018

بلوچستان کی 85 فیصد سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، آلودہ پانی پینے کی وجہ سے لوگ بہت سے خطرناک بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، ج

ٹڑانچ – دی بلوچستان پوسٹ رپورٹ۔
Salam
بلوچستان کی 85 فیصد سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، آلودہ پانی پینے کی وجہ سے لوگ بہت سے خطرناک بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، جن میں نساء، گیسٹروٹینٹائٹس، ٹائیفائڈ، کرائٹساسیسڈڈیڈیم انفیکشن، گیریڈیاس، آنت کے کیڑے اور ہیپاٹائٹس وغیرہ شامل ہیں۔ ان بیماریوں کی وجہ سے روزانہ بلوچستان میں کئی جانیں ضائع ہوتی ہیں، خاص طور پر ان بیماریوں سے بچوں کی اموات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

زندگی کی تمام سہولیات سے محروم ٹڑانچ بھی اپنی پیاس بجھانے، اسی آلودہ پانی کا شکار ہوچکا ہے۔ علاقے میں پانی کا کوئی انتظام سرے سے موجود نہیں ہے، پورے علاقے کے مکین بارش کے جوہڑوں میں جمع شدہ پانی استعمال کرتے ہیں، ایک ہی جوہڑکا پانی لوگ اورجانور استعمال کرتے ہیں۔ اتفاق سے یہ علاقہ ساڑھے پانچ سو ووٹ لیکر وزیر اعلیٰ بننے والے عبدالقدوس بزنجو کا حلقہ انتخاب بھی ہے لیکن یہاں ابتک واحد ناکافی مدد محض ایدھی فاونڈیشن کی طرف سے ہی پہنچی ہے۔ اب تو خدشہ یہ ہے کہ ہلاکتیں بڑھیں گی، اس سے بھی بڑا خدشہ یہ ہے کہ ٹڑانچ بلوچستان کا واحد دور دراز علاقہ نہیں جہاں لوگ زہریلا پانی پینے سے مررہے ہیں، آواران و مشکے اور گردو نواح سے اور بھی ایسی غیر مصدقہ خبریں موصول ہونا شروع ہوگئیں ہیں۔

کیا بلوچستان کا پرانا مسئلہ پسماندگی، اپنے وسائل پر بے اختیارگی اور آلودہ پانی ٹڑانچ واقعے کا سبب ہے؟ یا کوئی اور وجہ بھی ہوسکتا ہے؟ بلوچ سیاسی حلقوں میں ایک بہت ہی بھیانک الزام گردش کررہی ہے کہ اس علاقے کا پانی راتوں رات خراب نہیں ہوا، بلکہ ایک دانستہ عمل کے تحت علاقہ خالی کروایا جارہا ہے، علاقائی لوگ بھی دبے دبے الفاظ میں شکوک و شبہات کا اظہار کررہے ہیں۔ ان قیاسات و گمان میں کتنی حقیقت ہے؟

http://thebalochistanpost.com/2018/05/%d9%b9%da%91%d8%a7%d9%86%da%86-%d8%af%db%8c-%d8%a8%d9%84%d9%88%da%86%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d9%be%d9%88%d8%b3%d9%b9-%d8%b1%d9%be%d9%88%d8%b1%d9%b9/

No comments:

Post a Comment