Salal Baloch,Human Right violation, Freedom, sindh, Balochistan , BSO, BSO Azad, BNM, Abdul Jabbar

Monday, July 13, 2020

فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی کال پر ریاستی آپریشن و جبری گمشدگیوں کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج؛ریاست سندھ پر اپنے جبر و تشدد کی آخری حد تک جانا چاہتی ہے،دنیا سندھیوں کی نسل کشی کا نوٹس لے: وی ایم پی سندھ

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی کال پر ریاستی آپریشن و جبری گمشدگیوں کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج؛ریاست سندھ پر اپنے جبر و تشدد کی آخری حد تک جانا چاہتی ہے،دنیا سندھیوں کی نسل کشی کا نوٹس لے: وی ایم پی سندھ


(12،جولاء،2020ع)

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ریاستی فورسز سندھیوں پر اپنی ساری فورسز کی طاقت کا استعمال کر رہی ہیں اور وہ سندھی نوجوان سیاسی کارکنان کو جبری طور لاپتا کرکے سندھیوں کی نشل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سندھیوں کی جس نسل کشی پر عالمی دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی دی گئی کال پر آج حیدرآباد،لاڑکانہ،کراچی،میہڑ(دادو)،کشمور-کندھکوٹ سمیت سندھ کے کئی شہروں میں احتجاج ہوئے۔
جس سلسے میں حیدرآباد پریس کلب کے سامنے یوتھ ایکشن کمیٹی ،وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور لاپتا افراد کے لواحقین کی جانب سے احتجاجی کئمپ لگائی گئی،جس کی رہنمائی یوتھ ایکشن کمیٹی رہنما سندھو نواز گھانگھرو،وی ایم پی رہنما سندھو امان چانڈیو،شازیا چانڈیو، جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی اور لاپتا افراد کے لواحقین نے کی۔جس کئمپ پر نامور سندھی دانشور جامی چانڈیو و انسانی حقوق کے کارکنان سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جہاں پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنمائوں اور لواحقین نے کہا کہ سندھ بھر میں جبری گمشدگیوں کی حالیہ لہر سندھ کے حالات کو خراب کرنے کی طرف لے جائے گی۔ سندھ بھر سے سیکڑوں کی تعداد میں سیاسی و قومپرست کارکنان کو ریاستی فورسز نے اٹھاکر لاپتا کردیا ہے۔جس میں ایوب کاندھڑو،مرتضی جونیجو،انصاف دایو،پٹھان زہرانی،کاشف ٹگڑ،آکاش ٹگڑ،گلشیر ٹگڑ_بلاول چانڈیو،شادی سومرو،  امتیاز خاصخیلی،امداد شاہ،عاقب چانڈیو،حفیظ پیرزادو،محفوظ نوتکانی،مسعود شاہ،ریاض خاصخیلی،آیت اللہ جروار و شکیل حیدر سمیت سیکڑوں کارکنان کو پاکستانی فوجی ایجنسیوں نے جبری طور اٹھاکر لاپتا کردیا ہے۔
تمام لاپتا افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اگر جبری گمشدگیوں کا یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو سندھ کی ساری سیاسی و سماجی جماعتوں سے مل کر مشترکہ جدوجہد کا لائحہ عمل بنا ئیں گے۔ جس کے بعد ایک مسلسل جدوجہد کا آغاز کریں گے۔
دوسری جانب لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے بھی وائیس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور لاپتا عاقب چانڈیو کی فیملی کی جانب سے احتجاجی کئمپ لگائی گئی۔
دادو کے علائقے فریدآباد سے گذشتہ دن ریاض خاصخیلی اور دو ہفتے قبل اس کے دوسرے بھائی امتیاز خاصخیلی کو ریاستی فورسز کی گرفتاری و جبری گمشدگی کے خلاف ان کے لواحقین اور وی ایم پی کارکنان کی جانب سے آج میہڑ بائی پاس پر دھرنا لگایا گیا۔
 کراچی پریس کلب پر 'سندھ سبھا' فورم کےرہنما انعام عباسی کی جانب سے آج ۴٢ دن بھی مسلسل احتجاج جاری رہا۔ جبکہ گولاڑچی (بدین) میں جبری لاپتا کیئے گئے جسقم (آریسر) رہنما محفوظ اسماعیل نوتکانی کے لواحقین و سیاسی سماجی کارکنان کی جانب سے احتجاج ہوا۔
کشمور کندھکوٹ میں جبری لاپتا کارکنان کی آزادی اور ریاستی آپریشن خلاف جسقم اور جساف کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔
ڈوکری (لاڑکانہ)میں جبری لاپتا حفیظ پیرزادو و دیگر کارکنان کے لیئے احتاجی ریلی نکالی گئی۔ نوابشاہ میں جسمم رہنما علی نواب مہر سمیت دیگر لاپتا کارکنان کی آزادی کے لیئے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سورٹھ لوہار نے کہا کہ اس  ریاستی آپریشن، جبر ،بربریت ،تشدد و جبری گمشدگیوں کے اب پوری سندھ میں احتجاجوں کا دائرہ وسیع کیا جائیگا۔ جب تک ظلم جاری ریے گا ،ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

سورٹھ لوہار ۔کنوینر
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ

No comments:

Post a Comment