Salal Baloch,Human Right violation, Freedom, sindh, Balochistan , BSO, BSO Azad, BNM, Abdul Jabbar

Monday, June 4, 2018

‎اپنے ہی بنائے ہوئے قانون کی دھجیاں اڑانے والی ‎کیا ہر مسئلے کا حل جبری طور پر انسان کو لاپتہ کرکے نکالا جا سکتا ہے ؟

اپنے ہی بنائے ہوئے قانون کی دھجیاں اڑانے والی ریاست کوئی اور نہیں بلکہ پاکستان ہی ہے۔

کیا ہر مسئلے کا حل جبری طور پر انسان کو لاپتہ کرکے نکالا جا سکتا ہے ؟

اگر کسی سے کوئی جرم ہوا بھی ہے کیا اس سے نمٹنے کے کوئی قانونی تقاضے نہیں ؟

یوں ہفتوں، مہینوں اور سالوں لوگوں کو غائب کرکے ریاست اپنی بہادری پیش کررہی ہے یا بزدلی کو نمایا کرنا چاہتی ہے ؟

آج کوئی ایسا شخص نہیں جو ان وردی والوں کی گنڈہ گردی کا شکار نہ ہوئے ہوں، سیاسی کارکن، سماجی رہنما، کاروباری طبقہ، طالب علم، ڈاکٹرز ، عورتیں ہوں یا بچے، بھوڑے ہوں یا جوان انکے خوفیا ٹارچر سیلز میں کسماپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

 مکار سیاست دانوں نے اور اسلامی فوج نے عام عوام کے بازوؤں پر خوف کے ایسے بُرے انجیکشن لگا رکھے ہیں کہ کوئی اس ظُلم کے خلاف یہ سوچ کر کچھ نہیں کہتا کہیں انکو بھی لاپتہ نہ کردیا جائے۔

#RecoverQaziJani

No comments:

Post a Comment